عنوان الكتاب:
رسالۃ الحقوق
الكاتب:
علی ابن الحسین، امام سجاد علیہ السلام
نبذة عن الكتاب :
زیر نظر رسالہ حضرت علی ابن الحسین، امام سجاد علیہ السلام کے ذریعے تحریر کیا گیا۔ یہ مختصر مگر گرانقدر رسالہ آپ کی شخصیت سے متعلق جملہ فضائل و کماالت کا عکاس ہے۔ امام زین العابدین علیہ السلام نے مد نظر رسالہ میں انسانی سیر و سلوک کی راہیں اور بشری تہذیب و ثقافت کے مبانی کو ایسے اصولوں پر استوار کر کے پیش کیا ہے جو انسانوں کے قلبی سکون اور اسے ہر قسم کی تکلیفوں اور ایذا رسانیوں سے محفوظ رکھنے کی ضمانت ہے۔ آپ نے انسانی زندگی کے جملہ احوال و کوائف پر مشتمل اپنی عمیق اور آفاقی بصیرت کے ذریعے ایسے حقوق کا ذکر کیا ہے جن سے سماج کے ہر فرد میں احساس ذمہ د اری پیدا کیا جا سکے اور لوگ ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ایک قانون و ضابطہ کے تحت انسانی تعلقات کو بہتر بنا سکیں۔ امام سجاد علیہ السلام نے اپنے دور کی تمام تر زحمات کے باوجود جہاں دعاؤں پر مشتمل ایک جامع اور مفید رسالہ‘‘ صحیفہ کاملہ’’ دنیا والوں کے حوالے کیا وہیں مدنظر رسالہ کو بھی جہان بشریت کو سونپا۔
رسالۃ الحقوق میں موجود پچاس حقوق کو سات قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے:
خدا کا حق
اعضائے بدن کے حقوق: زبان، کان، آنکھ، ہاتھ، پاؤں، پیٹ، اور شرم گاہ وغیرہ۔
افعال کے حقوق جیسے نماز، روزہ ، حج ، صدقہ اور قربانی
پیشواؤں کے حقوق: حاکم، معلم، مالک (مالک کا حق غلام پر)۔
رعیت کے حقوق: عام لوگوں (حاکموں پر عام لوگوں کے حقوق)، شاگرد، ہمسر، غلام (مالک پر غلام کا حق)۔
رشتہ داروں کے حقوق: ماں، باپ، بہن، بھائی اور اولاد کے حقوق۔
متفرق حقوق: اس غلام پر آپ کے حقوق جسے آپ نے آزادی دلا دی ہے، وہ غلام جسے آپ نے آزاد کیا ہے اس کا حق، نیکی کرنے والے کا حق، مؤذن کا حق ، امام جماعت کا حق، ہمنشین کا حق، ہمسایہ کا حق، دوست کا حق، شریک کا حق، مال کا حق، مقروض کا حق، معاشر کا حق، مدعی کا حق، مدعا علیہ کا حق، مشورت کرنے والے کا حق، مشورت لینے والے کا حق، نصیحت کرنے والے کا حق، نصیحت لینے والے کا حق، بڑوں کے حقوق، چھوٹوں کے حقوق، درخواست کرنے والے کا حق، جس سے درخواست کی گئی ہے اس کا حق، بدی کرنے والے کا حق، آپ کو خوشحال کرنے والے کا حق، ہم مذہب کا حق۔