9 رمضان 1445 هـ   19 مارچ 2024 عيسوى 11:40 am کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

2022-02-10   631
عنوان الكتاب:

فطرت

الكاتب:

آیت اللہ مرتضیٰ مطہری

نبذة عن الكتاب :

فطرت“ آیت اللہ مرتضیٰ مطہری کی ایک شہرت یافتہ کتاب ہے‘ اس کتاب کا انداز تحریر دوسری کتابوں سے بالکل مختلف ہے‘ صاف و شفاف جملے‘ رواں دواں عبارت‘ پرکشش لفظوں کا چناؤ پھر مطالب کی ہمہ گیریت اور مقاصد کی جامعیت نے کتاب کے حسن کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔ مرتضیٰ مطہری نے کائنات کی آفرینش اور انسان اور دیگر مخلوقات کے مقصد تخلیق کو بہت ہی سادہ اور آسان لفظوں میں بیان کیا ہے‘ حالانکہ شہید مطہری ایک بہت بڑے فلسفی‘ فقہ و حدیث کے ماہر عالم دین تھے‘ انہوں نے کتاب لکھتے وقت عام لوگوں بالخصوص طلبہ کی تربیتی سوچ کو بھی اپنے سامنے رکھا ہے۔ علامہ صاحب نے منفی اقدار کو انسانیت کا سب سے بڑا دشمن قرار دیا ہے‘ قرآن و حدیث کی روشنی میں جہالت و ظلم کی سخت الفاظ میں مذمت کی‘ پھر یہ بھی بتایا کہ اللہ تعالیٰ کی تمام مخلوق اپنی اپنی جگہ پر درست اور برمحل ہے‘ کسی کا خوبصورت یا بدصورت ہونا فطری حسن پر اثرانداز نہیں ہوتا‘ کیونکہ خلاق لم یزل نے کوئی نہ کوئی خوبی ہر انسان کو عطا کر دی ہے‘ گویا جو جو چیز یا جو جو نعمت جس جس کے حصے میں آئی تھی وہ اس کو پوری امانت و حفاظت کے ساتھ مل گئی۔ کتنا خوبصورت توازن قائم کیا ہے مالک کائنات نے؟ اسلام میں علم و دانائی کی بہت زیادہ تعریف کی گئی ہے‘ انہوں نے لکھا ہے کہ انسان علم و دانائی کا طالب صرف اس لئے نہیں ہے کہ وہ اسے فطرت پر غلبہ دیتے ہیں اور اس کی مادی زندگی میں اس کو نفع پہنچاتے ہیں‘ بلکہ اس کے اندر حقیقت اور تحقیق کی فطری جستجو موجود ہے‘ علم بہتر زندگی بسر کرنے اور اپنے فرائض بہتر طریقے سے انجام دینے کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ ذاتی طور پر انسان کو مطلوب ہے۔ پھر کہا ہے کہ انسانی روح کی پائیدار اور قدیم ترین تجلیوں اور اصلی ترین پہلوؤں میں سے ایک دعا اور عبادت کا احساس ہے‘ دوسرے لفظوں میں دعا ایک ایسا زندہ عمل ہے جس کے ذریعے ہماری چھوٹی شخصیت اپنی حیثیت کو زندگی کے ایک بڑے ”کل“ میں پا لیتی ہے۔ اسلام نے خود شناسی پر خصوصی توجہ دی ہے کہ انسان اپنے آپ کو پہچانے اور اس عالم وجود میں اپنے مرتبہ کو سمجھے جس کا مقصد یہ ہے کہ وہ خود شناسی کے ذریعے اپنے آپ کو اس بلند مقام پر پہنچائے جس کا وہ اہل ہے۔ اسلام جسم کی پرورش‘ حفاظت کو ضروری سمجھتا ہے‘ روح کی پرورش اور انسانی کردار کی تعمیر و ترقی بھی حیات انسانی کے لئے لازمی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کتاب میں پیغمبروں کی تشریف آوری اور آئمہ معصومین علیہم السلام کے انداز تبلیغ پر بہترین انداز سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ دنیا و آخرت کا فلسفہ بھی آسان پیرایہ میں بیان کیا گیا ہے‘ گویا آیة اللہ مطہری نے دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے‘ کسی نے سچ کہا ہے کہ خوشبو تو وہ ہے جو دوسروں کو اپنی طرف متوجہ کرے نہ کہ عطار کو اس کی تعریف کرنی پڑے۔


تحميل الكتاب :
جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018