| اسلامک ڈیموگرافی (آبادیات) | اسلامی ملک کوموروس
اسلامی ملک کوموروس
کوموروس جسے قمری جزیرہ یا قمری یونین بھی کہا جاتا ہے ایک اسلامی وفاقی جمہوریہ ہے۔ یہ بحرہند میں واقع ہے جس کے شمال میں موقمبیق پھیلا ہوا ہےکوموروس دنیا کا چھٹا سب سے چھوٹا جزیرہ ہے اور اگر فقط افریقہ کی حد تک دیکھا جائے تو یہ تیسرا سب سے چھوٹا جزیرہ ہے۔
تاریخی طور پر یہاں سب سے پہلے ملائیشیا کے لوگ آباد ہوئے جس کے بعد مای لوگ آئے جو حضرت سلیمانؑ کے دور میں یہاں آئے تھے۔اس کے بعد مختلف نسلوں اور ممالک کے لوگ آباد ہوئے جیسے نیگروز، مڈغاسکر اور عرب تارکین وطن شامل ہیں۔
اسلام یہاں نبی اکرمﷺ کے زمانے میں ہی پہنچ چکا تھا اس کی وجہ یہ ہے کہ جب نبی اکرمﷺ مکہ میں تشریف فرما تھا یہاں کے دو باشندے موامبہ اور مٹسومنڈزی لمبا سفر کر کے مکہ پہنچے تھے اور آپ سے ملاقات کی تھی۔
۱۵۰۲ میں یہاں پرتگالی آئے اور انہوں نے یہاں موجود باہمی انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قبضہ کر لیا اور یوں کوموروس ایک پرتگالی کالونی بن گیا۔چار سال میں یہاں کے مقامی باشندوں کو احساس ہوا کہ وہ تو غلام بنا لیے گئے ہیں اس قومی احساس کے بیدار ہوتے ہی انہوں نے اس پرتگالی قبضے کو ختم کر دیا۔ جب نہر سویز بنائی گئی تو دوبارہ اس پر قبضہ کرلیا گیا اور ۱۸۶۹ء میں اسے اس شرط پر آزادی دی گئی کہ کوموروس کنونشن آف ہجمشن اینڈ پروٹیکشن کو قبول کر لے، جب اس کنونشن پر دستخط کیے تو دوبارہ آزادی دی گئی۔
یہاں کی غالب اکثریت مسلمان ہے تھوڑے سے مسیحی بھی ہیں۔سرکاری زبان عربی ہے مگر یہاں کے باشندے فرانسی زبان بھی بولتے ہیں۔کوموروس، جزیرے انجوآن، جزیرہ موہیلی اور جزیرے میوٹے پر مشتمل ہے جس میں کچھ جزیرے بہت چھوٹے ہیں۔
کوموروس میں سینکڑوں مساجد میں موجود ہیں جو دین مبین اسلام کا نشان ہیں ۔اسی طرح مدارس بالخصوص قرآنی مدارس کا ایک نظام موجود ہیں جہاں دو سال تک بچوں کو قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے ۔