جعلی اور اصلی اسلام: عاشوراء نے کیسے بےنقاب کیا؟
الشيخ معتصم السيد أحمد:
بیشک، اسلام چاہتا ہے کہ انسان صرف اللہ تعالیٰ کے سپرد ہو اور اسی کی بندگی کرے ، تاکہ اس کا ہرکام اور قدم اللہ تعالیٰ کے لئے اٹھے۔اس مقصد کا اعلان قرآن کریم اس طرح سے کر رہا ہے: {قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ} (سورۃ الانعام: 162)۔
کہدیجئے: میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا سب یقینا اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔
راہ حق میں قربان ہونا اور فنا فی اللہ ہونے کو انسان نمونوں اور ان شخصیات کے ذریعے ہی سمجھ سکتا ہے جو اس کے قریب اور مشاہدے میں رہی ہیں۔
عاشورا اورکربلائےحسینی علیہ السلام ،جعلی اور اصلی اسلام کے درمیان نمایاں فرق کرتی ہے۔ جعلی اسلام وہ ہے جس میں انا اور مفاد کی خاطر مذہب کا استحصال کیا گیا جبکہ اصلی اور حقیقی اسلام جس میں انسان خوشنودئ الہی کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کیا جاتا ہے۔امام حسین علیہ السلام کا عاشورا اور کربلا میں دینے والی اپنی تمام تر قربانیوں کےعلاوہ ان تمام اقدار کی زندہ تصویر ہے۔ جس میں خالص اسلام نظر آتا ہے۔
ہم یہاں دین کی حقیقت کو ظاہر کرنے والی ان نمونوں کی تفصیلات بیان نہیں کرسکتے جو کہ کربلا کے ذریعے واضح ہو چکے ہیں، بلکہ ہم اس جعلی اور فرضی اسلام کو بیان کرینگے جو اقتدار کی خواہش کی وجہ سے نمودار ہوہے۔ اور اس نے پورے دین کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی۔
عاشوراء حسینی نے دین کو اس کے فطری راستے پر ثابت قدم رکھا اور اس تحریک اور فلسفہ کا محور اللہ عز و جل کی ذات ہے۔ اگر امام حسین (ع) نے کربلا میں اپنے خون سے یہ حد فاصل نہ کھینچی ہوتی، تو آج دین کی حقیقت اور نشانی مٹ چکی ہوتی،اسی لئے عاشوراء حسینی (ع) اسلام محمدی کی علامت بن گئی۔ مومنین عاشورا حسینی کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق بحال کر سکتے ہیں۔ جس نے بھی یہ کہا تھا بجا فرمایاتھا ہے کہ اسلام وجود میں محمدی ہے، استقامت میں علی، اور بقاء میں حسینی ہے۔
شیعوں کا امام حسین (علیہ السلام ) سے تعلق مکمل ایمانی علامت اور شرط ہے۔امام حسین علیہ السلام سے تعلق قائم کرنا بصیرت اور مکمل فہم دین کی نشانی ہے۔ اگر شیعہ امام حسین (ع) سے متمسک نہ ہوتے، اور خونِ حسین (ع) کی یاد میں دنیا کو نوحہ وبکا سے معطر نہ کرتے تو اصلی اسلام کو مشکلات اور مسائل کا سامنا ہوتا۔ کیا توحید کے علاوہ اسلام کی حقیقت اور کچھ ہو سکتی ہے؟ کیا توحید کی حقیقت طاغوت سے مقابلہ ،انکار اورباطل کو رد کیئے بغیرکچھ اور ہوسکتی ہے؟ کون سا انکار کربلا کے انکار کے برابرہو سکتا ہے؟ کون سی تسلیم عاشوراء کے دن امام حسین (ع) کی تسلیم کی برابر ہو سکتی ہے؟ خلاصہ کے طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی دین میں امام حسین (ع) کی موجودگی صحیح راستے پر گامزن ہونے کی دلیل ہے۔ لہذا امام حسین (ع) کا نام صالحین کی راہ پر چلنے والوں کا نعرہ ہے۔