| اللہ تعالی سے رابطہ (نماز) | اسلامی طرز حیات کے اصول
اسلامی طرز حیات کے اصول
انسان اپنے خیالات اور عقائد کا اسیر ہوتا ہے۔انسان کے خیالات کا اظہار اس کے اعمال میں ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کے ساتھ کیسے زندگی بسر کرتا ہے۔
اگر آپ اس خیال پر یقین رکھتے ہیں کہ صرف پیسہ ہی آپ کے مسائل کو حل کر سکتا ہے، تو یقیناً آپ اسے حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام طاقت اور صلاحیت کے ساتھ کوشش کریں گے، چاہے اسے حاصل کرنے کے ذرائع غیر قانونی کیوں نہ ہوں۔کچھ لوگ اسے پانے کے لیے ناانصافی، جھوٹ یا چوری کا سہارا لیں گے، اور اگر آپ اس خیال پر یقین رکھتے ہیں کہ انسان کی خوشی اس کے ہاتھ میں تھوڑے سے رزق پر قناعت میں مضمر ہے، تو آپ یقیناً سعادت مند ہیں اور خوش رہیں گے۔
ان دونوں صورتوں میں انسان کا عمل اور اس کا راستہ متعین ہوتا ہے اور وہ اس پر عمل کرتا ہے۔انسان اپنی ماں کی دی گئی تربیت پر چلتا ہے،اس کے عقیدہ کے مطابق سوچتا ہے۔جب اسلام آیا تو اس نے سب سے پہلے افکار کو درست کیا کہ سب سے پہلے اللہ پر ایمان لاو،اس کی قدرت پر یقین رکھو کہ وہ ہر چیز کی تخلیق پر قادر ہے۔جب انسان اپنے راستے کا تعین کرنا چاہتا ہے تو اس کے تین اہم محور ہیں پہلا یہ کہ اس کا اللہ کے ساتھ تعلق،انسان کا خود اپنے ساتھ تعلق اور انسان کا اپنے معاشرے کے ساتھ تعلق۔
ہم ان میں سے ہر ایک تعلق کے بارے میں تفصیل سے لکھیں گے سب سے پہلے انسان کا رب سے تعلق شروع کرتے ہیں۔