22 شوال 1445 هـ   1 مئی 2024 عيسوى 10:12 pm کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

 | اللہ تعالی سے رابطہ (نماز) |  نماز اللہ سے تعلق کا ذریعہ
2022-12-21   714

نماز اللہ سے تعلق کا ذریعہ

نماز ایسی عبادت نہیں ہے جس کا آغاز اسلام نے کیا ہوا اور اس سے پہلے یہ موجود نہ ہو۔نماز ایسی عبادت ہے جو تمام آسمانی ادیان میں ایک بنیادی تعلیم کے طور پر موجود رہی ہے جیسے یہودیت اور مسیحت ۔نماز بنیادی طور پر انسان کی دیندار ی کا اظہار ہےوہ چاہے کسی بھی عقیدے یا دین سے تعلق رکھتا ہو وہ کوئی نا کوئی ایسے اعمال ضرور انجام دیتا ہے۔ نماز سے ہماری مراد صرف اسلام کی طرف سے نافذ کردہ طریقہ نہیں ہے ۔اس لیے انسان کے بنائے ہوئے  مذاہب میں بھی ایسا کچھ نا کچھ طریقہ ضرور ہے جس میں نماز سے ملتا جلتا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے جس میں ان کے اپنے افعال ادا کیے جاتے ہیں اور خاص اقوال پڑھے جاتے ہیں۔ادیان کے ماننے والوں کا یہ ماننا ہے کہ جب انسان حالت نماز میں ہوتا ہے وہ اپنے رب سے مسلسل تعلق میں ہوتا ہے یہ دراصل انسان کو اس کے رب سے جوڑنے کا ہی طریقہ ہے اس تعلق کا انسان کی زندگی پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے۔

اسی اہمیت  کے پیش نظر اللہ کے انبیاءؑ نے اس کی بہت زیادہ اہمیت بیان کی ہے۔حضرت لقمان ؑ اپنے بیٹے کو وصیت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

((يَا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلَاةَ)) (لقمان ـ 17)

اے میرے بیٹے! نماز قائم کرو۔

نبی اکرم کا ارشاد گرامی ہے :نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔

یہودیت کی طرح عیسائی مذہب کے پیروکاروں کا عقیدہ ہے کہ نماز ایمان کو بڑھاتی ہے اور اسے مضبوط کرتی ہے اور یہ روحانی غذا کی طرح ہے جس کے بغیر انسان کمزور ہو جاتا ہے اور شیطان کا آسان شکار بن جاتا ہے۔

اسلام میں نماز کی اہمیت کے بارے میں بعد میں بات کریں گے پہلے ہم یہ جانتے ہیں کہ نماز کیا ہے؟لغت میں نماز دعا کو کہتے ہیں،اسلام میں یہ ایک عبادت ہے۔یہ کچھ حرکات اور اقوال سے مل کر تشکیل پاتی ہے۔نماز واجب میں ایک مسلمان مخصوص وقت پر،خاص آداب اور شرائط کے ساتھ انجام دیتا ہے۔نماز کی اہم شرط طہارت ہے اور اس کا آغاز تکبیرۃ الاحرام سے ہوتا ہے۔

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018