4 جمادي الثاني 1446 هـ   6 دسمبر 2024 عيسوى 5:41 pm کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

2020-05-26   1309

نمازِ عید

مسلمان نمازِ عیدین خاص اہتمام کے ساتھ اداکرتے ہیں ان میں سے ایک عید الفطر کی نماز ہے جوکہ رمضان المبارک کے اختتام پر ادا کی جاتی ہے اور دوسری عید الاضحی جو کہ ذولحجہ کی دس تاریخ کو ادا کی جاتی ہے۔ امام مھدی (عج ) کے زمانۂ حضورمیں عیدین کی نمازیں واجب ہیں لیکن ہمارے زمانے میں جب کہ امام عصر علیہ السلام غیبت کبریٰ میں ہیں یہ نمازیں مستحب ہیں اورباجماعت وفرادیٰ دونوں طرح پڑھی جاسکتی ہیں جس میں نماز یوں کی تعداد،  فاصلے وغیرہ کی کوئی شرط نہیں ہے۔ اسی طرح آذان و اقامت بھی شرط نہیں ہے اور نہ اس کی قضا ہے۔

نماز عید کے طریقے:

نماز عید دو رکعت ہے جسکی ہر رکعت میں حمدکے بعد کوئی بھی سورہ پڑھی جا سکتی ہے لیکن افضل یہ ہے کہ پہلی رکعت میں حمد کے بعد سورہ شمس اور دوسری رکعت میں سورہ غاشیہ پڑھی جائے یا پہلی رکعت میں سورہ الاعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورہ شمس پڑھی جائے۔ حمد اور سورہ کے بعد پہلی رکعت میں پانچ تکبیریں اور پانج قنوت یعنی ہر تکبیر کے بعد ایک قنوت اور دوسری رکعت میں چار تکبیریں اورچار قنوت۔

قنوت میں  جو ذکر بھی چاہے پڑھ سکتے ہیں لیکن بہتر یہ ہے کہ اس دعا کو پڑھا جائےجو پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل  بیت علیھم السلام سے مروی ہے۔

اَللّهُمَّ اَهْلَ الْکبْرِیاءِ وَالْعَظَمَةِ وَاَهْلَ الْجوُدِ وَالْجَبَروُتِ وَاَهْلَ الْعَفْوِ وَالرَّحْمَةِ وَاَهْلَ التَّقْوی وَالْمَغْفِرَةِ اَسْألُک بِحَقِّ هَذَا الْیوْمِ الَّذی جَعَلْتَهُ لِلْمُسْلِمینَ عیداً وَ لِمـُحَمَّد صلی الله علیه وآله ذُخراً وَشَرَفاً وَ کَرامَةً وَمَزیداً أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تُدْخِلَنی فی کُلِّ خَیرٍ أدْخَلْتَ فیهِ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّد وَ أَنْ تُخْرِجَنی مِنْ کلِّ سوُءٍ اَخْرَجْتَ مِنْهُ مُحَمَّداً وَ آلَ مُحَمَّد صَلَواتُک عَلَیهِ وَ عَلَیهِمْ اَللّهُمَّ إنّی اَسْألُکَ خَیرَ ما سَألَکَ بِهِ عِبَادُکَ الصَّالِحوُنَ وَأَعوُذُ بِکَ مِمَّا اسْتَعَاذَ مِنْهُ عِبَادُکَ الْمـُخْلَصوُنَ

ترجمہ: !اے وہ کہ جو عظمت و بزرگی کے لائق اور سخاوت و قدرت کا اہل ہے۔ اے وہ کہ جوعفو و رحمت کا اہل ہے اور تقویٰ و مغفرت کا حقیقی ظاہر کرنے والا ہے تجھ سے درخواست کرتا ہوں ا س دن کے حق کے طفیل میں کہ جسے تو نے مسلمانوں کے لئے عید قرار دیا ہے۔ اور(اس دن کو) محمدؐ کے لئےذخیرہ، شرف، کرامت اور مقام کی بلندی قرار دیا، اے پروردگار،  رحمت نازل فرما حضرت محمد اور ان کی آل(علیہم السلام) پر اور ہمیں ہر اس خوبی اور اچھائی میں داخل کر جس میں محمد و آل محمد(علیہم السلام) کو داخل کیا اور ہر اس برائی سے ہمیں باہر نکال دے جس سے محمد و آل محمد(علیہم السلام) کو نکالا ہے۔ تیری صلوات اور رحمتیں نازل ہوں محمدؐ پر اور ان کے بابرکت خاندان پر۔ خداوندا!تجھ سے اس بہترین چیز کی خواہش اور طلب کر رہا ہوں جس کو تیرے صالح بندوں نے تجھ سے طلب کیا ہو۔ اور تیری بارگاہ میں اس چیز سے پناہ چاہتا ہوں، جس سے تیرے مخلص بندوں نے پناہ چاہی ہے۔

نماز  ختم ہونے کے بعد تسیح فاطمہ سلام اللہ علیھا پڑھنا مستحب ہے۔

نماز عیدین کی مخصوص تکبیرات ہیں  اور عید فطر کی نماز کے بعد ان تکبیروں کا کہنا مستحب ہے:"اَللّهُ اَکبرُ اَللّهُ اَکبرُ، لا اِلهَ اِلّا اللهُ وَ اللّهُ اَکبرُ، اَللّهُ اَکبرُ وَ لِلّهِ الحَمدُ، اَللّهُ اَکبَرُ عَلی ما هَدانا" جبکہ نماز عید الاضحی کے بعد  ان  تکبیرات کو پڑھا جائے: "اللهُ اَكْبَرُ اللهُ اَكْبَرُ لا اِلـهَ اِلاَّ اللهُ، وَاللهُ اكبر الله اكبر الله اَكْبَرُ وللهِ الْحَمْدُ، اللهُ اَكْبَرُ عَلى ما هَدانا، اَللهُ اَكْبَرُ عَلى ما رَزَقَنا مِنْ بَهيمَةِ الاَنْعامِ، وَالْحَمْدُ للهِ عَلى ما أبْلانا" نماز عید کے بعد زیارت امام حسین علیہ السلام کا پڑھنا مستحب ہے۔

نماز  عید کے بعد دو خطبے دیئے  جاتے ہیں اور ان خطبوں کے درمیاں  ایک جلسہ کا وقفہ  ہونا چاہئے۔

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018