16 شوال 1445 هـ   25 اپریل 2024 عيسوى 8:16 am کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

 | اللہ تعالی سے رابطہ (نماز) |  نماز پڑھنے کا طریقہ:
2019-03-20   2548

نماز پڑھنے کا طریقہ:

مسلمان نماز میں گیارہ افعال بجالاتے ہیں، ان میں سے کچھ واجب رکنی ہیں، جو نماز کے بنیادی ارکان میں سے ہیں، جن میں جان بوجھ کر یا غلطی سے کمی یا زیادتی کرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔ اور کچھ واجب غیر رکنی میں سے ہیں جس میں جان بوجھ کر کمی یا زیادتی کی صورت میں نماز باطل ہوجاتی ہے تاہم غلطی سے کمی یا زیادتی کی صورت میں نماز باطل نہیں ہوتی۔

واجبات رکنی یہ ہیں

1۔ نیت: اس کا مطلب ہے نماز معین کا قصد و ارادہ کرنا اور اگرآدائیگی نماز مقررہ وقت کے اندر ہو تو ادا کی نیت اور اگر نماز کا وقت ختم ہوچکا ہو تو قضا کی نیت کرنا۔ اسی طرح نماز اگر قربت الی اللہ کی نیت سے ہو تو کافی ہے۔ نیت کو زبان پر جاری کرنا لازمی نہیں ہے بلکہ دل میں قصد کرے تو کافی ہے مثلا اگر کوئی نماز ظہر بجالارہاہے تو اسی کا قصد کرنا کافی ہے البتہ نماز ختم ہونے تک اسی نیت پر باقی رہنا ضروری ہے۔

2۔ تکبیرت الاحرام: جب نماز شروع ہوتی ہے تو اللہ اکبر پڑھتے ہیں۔ پس تکبیر کے وقت نمازی کا حالت قیام میں ہونا اور اللہ اکبر کو عربی زبان میں ادا کرنا واجب ہے۔

3۔ قیام: یہ عمل تکبیرۃ الاحرام اوررکوع سے متصل قیام کے وقت کھڑا ہونا ہے. یعنی رکوع میں جانے سے پہلے کھڑا ہونا چاہیے۔

4۔ رکوع: نمازی اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھ کر  اس قدر جھکے کہ اس کے ہاتھ دونوں گھٹنوں کے برابر پہنچ جائیں اور اس حالت میں بدن کے سکون اختیار کرنے کے بعد نمازی کو چاہئے کہ "سبحان ربي العظيم وبحمده" کو یا "سبحان الله" کو تین دفعہ پڑھئے، پھر اس کے بعد دوبارہ قیام کی حالت میں آنے کے بعد سجدے میں جاے۔

5۔ سجدے: نماز کے ہررکعت میں دو سجدوں کا بجالانا ضروری ہے یعنی حالت سجدہ میں نمازی کوسا ت اعضاء زمین پر رکھنا پڑتے ہیں اور جس چیز پر سجدہ کرنا صحیح ہو (جوکھانے اور پہننے والی چیزوں میں سے نہ ہو)اس چیز پر اپنی پیشانی کو، دونوں گھٹنے، پاؤں کے انگوٹھےاور دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو رکھنا واجب ہے نیز اس حالت میں جسم کے سکون کی حالت میں آجانے کے بعد "سبحان ربي الأعلى وبحمده" یا تین دفعہ: "سبحان الله"، پڑ ھا جانا ضروری ہے ۔

واجبات غیر رکنی یہ ہیں:

1۔ قرائت: ہر نماز کی  پہلی اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ کسی دوسرے سورہ کو صحیح تلفظ کے ساتھ  تلاوت کرنا واجب ہے۔ اور یہ سورتیں نماز ظہرین میں اخفا کے ساتھ اور مغربین اور نماز فجر میں جہر (بلند آواز) کے ساتھ پڑھنا واجب ہے۔ لیکن خواتین کے تمام نمازوں میں اہستہ پڑھنا جائز ہے۔ تاہم رکعت سوم اور چہارم میں نمازی کے اختیار میں ہے  یا وہ ایک دفعہ سورہ فاتحہ کی تلاوت کرے یا تیں دفعہ تسبییحات اربعہ "سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر".کی تلاوت کرے ۔

2۔ تشھد: دوسری رکعت کے دونوں سجدے  بجا لانے کے بعد حالت تشہد میں اس  ذکر کو پڑھا جاتا ہے

" أشهد أن لا إله إلاّ الله وحده لا شريك له، وأشهد أنّ محمداً عبدُهُ ورسوله، اللهم صلِّ على محمد وآل محمد"،پھر نماز کو تمام کرتے ہیں اگر نماز دو رکعتی ہو تو اس کے بعد سلام پڑھا جاتا ہے۔

3۔ سلام : سلام نماز کا آخری جزو ہے جس میں تین سلام پڑھے جاتے ہیں۔

اَلسَّلامُ عَلَیک اَیهَا النَّبِی وَ رَحْمَةُ اللہ وَبَرَکاتُهُ' نبی اکرم ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور برکت آپ پر نازل ہوں۔

اَلسَّلامُ عَلَینا وَ عَلی عِبادِ اللَّـه الصّالِحینَ' ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلام ہو۔

اَلسَّلامُ عَلَیکمْ وَ رَحْمَةُ اللَّہ وَ بَرَکاتُهُ' تم ہر سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور برکت نازل ہو۔

4۔ ذکر: اس سے مراد وہ اذکار ہیں جو رکوع ، سجدہ اور رکعت دوم اور سوم میں پڑھا جاتا ہے۔ وہ اذکار پہلے بیان ہوے ہیں۔

5۔ سجدہ

6۔ استقراء: یعنی حالت سکون میں ہونا

7۔ ترتیب: اجزاء نماز کو ترتیب سے بجالانا واجب ہے تقدم و تاخیر جائز نہیں ہے۔

8۔ موالات: اجزاء نماز کے مابین اتنا فاصلہ نہ ہو کہ جسے عرف میں نماز نہ کہا جاے۔

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018