9 شوال 1445 هـ   18 اپریل 2024 عيسوى 6:17 am کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

 | توحید |  توحید کی اقسام
2019-02-25   1686

توحید کی اقسام

مقامِ توحید کے بارے میں گفتگو مختلف پہلو رکھتی ہے جس کا دائرہ نہایت وسیع ہے اس کی بہت سی اقسام و اصناف ہیں  جس کے لئے بحث کرنے والا قرآن و حدیث اور عقل سے مدد لیتا ہے ۔

بے شک خداوند متعال کی واضح ترین صفات میں سے اس کا ایسا واحد ہونا ہے جس کا کوئی ثانی نہیں اسی لئے اس پر بسیط کا اطلاق ہوتا ہے یعنی جسکا کوئی جزء نہ ہو لہذا پہلی قسم کو توحید واحدی کہتے ہیں کہ جس کا ثانی نہیں اور دوسری کو توحید احدی کہتے ہیں جس کا کوئی جزء نہیں۔

اللہ عزوجل کے لئے ہر جہت سے واحد ہونا ضروری ہے جس طرح وہ ذات میں واحد ہے صفات میں بھی واحد ہونا چاہئے کیونکہ جو چیز ثابت ہے وہ یہ کہ اس کی صفات عین ذات ہیں اسی طرح وہ عبادت میں بھی یکتا ہے کسی بھی طرح اس کے غیر کی عبادت جائز نہیں ہے اس کی عبادت میں اس کا کوئی شریک نہیں ہے ۔

توحید چار اقسام میں منقسم ہوتی ہے

پہلی  توحید ذاتی: بیشک اللہ ایسا واحد ہے  جس کے ثانی کا تصور نہیں کیا جا سکتا  دوسرے الفاظ میں بتحقیق اللہ کی نہ کوئی شبیہ ہے نہ کوئی مثال اور نہ ہی اس کی کوئی مثل ہے پس کوئی شی اس کے مشابہ نہیں اور نہ وہ کسی شی کے مشابہ ہے ۔

دوسری توحید صفاتی: جس طرح اسکی ذات ابدی وازلی ہے اسکی صفات علم ، قدرت، حیات بھی ابدی اور ازلی ہیں  یہ ایک جھت سے ہے اور دوسری جھت یہ کہ اسکی صفات، ذات سے زائد نہیں لہذا اس کی صفات میں عارض و معروض نہیں پایا جاتا بلکہ وہ صفات اسکی عین ذات ہیں ۔

تیسری توحید افعالی: توحید افعالی یہ کہ عالم میں ہر وجود ،ہر حرکت،اور ہر فعل اسی کی ذات کی طرف بازگشت کرتا ہے وہی تمام اسباب کا مسبب اور علتوں کی علت ہے یہاں تک کہ جتنے افعال ہم سے صادر ہوتے ہیں وہ ایک معنی میں اللہ سے ہی صادر ہوتے ہیں پس وہی سے جس نے ہمیں قدرت ، اختیار اور ارادہ کی آزادی عطا فرمائی ۔

چوتھی عبادت میں توحید: ضروری ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کی جائے ۔ اس کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے کیونکہ عبادت کے لئے ضروری ہے کہ وہ وہ کمال مطلق ہو، اور دوسروں سے بے نیاز ہو، نعمتیں عطا کرنے والا ہو اور یہ تمام صفات  سوائے ذات خداوند تعالی کے کسی میں بھی جمع نہیں ہوتیں ۔

رسول اللہ ﷺ سے مروی ہے "میں ویسا ہی کہتا ہوں جیسا مجھ سے پہلے انبیاء نے کہا لا الہ الا اللہ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں" اور فرمایا “ بہترین عبادت لا الہ الا اللہ ہے ” اسی طرح امام جعفر صادق ع سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا “ بیشک اللہ نے اپنی عزت و جلال کی قسم کھائی ہے کہ اہل توحید کو کبھی عذاب نہیں دے گا ”اور انہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا “ بتحقیق اللہ نے موحدین کے اجسام کو جہنم پر حرام قرار دیا "

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018