10 شوال 1445 هـ   19 اپریل 2024 عيسوى 8:51 pm کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

2019-08-03   1804

مسلمانوں کا جغرافیہ

مسیحیت کے بعد اسلام دنیا کا دوسرا بڑا مذہب ہے۔ اس کی مجموعی آبادی تقریبا 2 بلین افراد پر مشتمل ہے، یہ 32،000،000 کلومیٹر رقبے یا دنیا کی زمین کے تقریباایک چوتھائی حصے میں پھیلا ہوا ہے ۔یہ طول بلد 18مغرب اور 140 مشرق کے درمیان تقسیم ہے۔ ، خط استوا 10 جنوب سے طول البلد 55 شمال تک، زمین کی لمبائی (168760) کلومیٹر ہے، جبکہ اندازا پانی کی حد 102347 کلومیٹر ہے۔یعنی دنیا کے ایک بڑے حصے پر مسلمانوں کی حکمرانی ہے۔

اسلامی دنیا 56ممالک پر مشتمل ہے، یہ تمام اسلامی ممالک او آئی سی کے ممبر ہیں،جو مسلمان غیر مسلم ممالک میں بستے ہیں ان کی آبادی بھی کافی زیادہ ہے۔اسلامی دنیا کا سب سے بڑا ملک جمہوریہ قازقستان ہے، جس کا رقبہ 2،724،900 کلومیٹر ہے، انڈونیشیا جس کی مجموعی آبادی تقریبا7 257 ملین افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے 95٪ مسلمان ہیں،یہ آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑا مسلمان ملک ہے۔

کہاں کتنے مسلمان ہیں؟

شمال اور وسطی افریقہ، قریب مشرق اور وسطی اور جنوب مشرقی ایشیاء میں مرکوز پوری دنیا میں مسلمانوں کو تقسیم کیا جاتا ہے، یہ شمالی یورپ، شمالی ایشیاء، لاطینی امریکہ اور چین میں کم ہیں اور وسطی اور مغربی یورپ اور شمالی امریکہ میں مہاجرین اور تارکین وطن کی بڑی تعداد موجود ہے۔ آسٹریلیا، مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں دنیا کی کل مسلمان آبادی کا 20فیصد حصہ بناتے ہیں، جبکہ ایشیاء اور بحر الکاہل میں کل مسلمان آبادی کا 62٪  ہےباقی دنیا میں کل مسلمان آبادی کا 18٪ حصہ پھیلا ہوا ہے۔

شمالی افریقہ، عرب خطے، ترکی، ایران، انڈونیشیا، پاکستان، افغانستان اور کچھ سابق سوویت ممالک مثلا آذربائیجان، ازبیکستان اور ترکمنستان میں اسلام اکثریت کا مذہب ہے ایران، تیونس، مراکش اور موریطانیہ بھی مسلمان ممالک ہیں۔اسلام سب سے زیادہ وسیع مذہب ہے۔

معتبر اعدادوشمار میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ سن 2050 میں دنیا کی آبادی تقریبا 9.3 بلین، مسلمان 2.8 بلین، جبکہ مسیحیوں کی آبادی 2.92 ارب ہوگی ۔اس لحاظ سے مسلمان دنیا کی 30٪ آبادی ہوں گے اور یہ تعداد مسیحیت کے قریب ہے ۔یہ تناسب ایسے ہی رہے گا۔ توقع کی جاتی ہے کہ اسلام 2050 تک یورپ کی 10٪ آبادی کو تبدیل کردے گا اور مسلمان آبادی کے لحاظ سے ہندوستان سب سے بڑا ملک بن جائے  گا جو انڈونیشیا کی جگہ لے گا اور حیران کن طور پر یہ مسلمان اکثریت کا ملک نہیں ہوگا بلکہ یہ ایک  ہندو اکثریتی ملک ہوگا  جس میں اتنی بڑی تعداد میں مسلمان  ہوں گے۔

مسلمانوں کی تعداد کیوں بڑھ رہی ہے؟

مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں ایک اہم وجہ جس کی تصدیق آزاد ادارے بھی کر رہے ہیں کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسلام قبول کر رہی ہے جس کی وجہ سے دنیا میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافے ہو رہا ہے۔ مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی ایک اہم وجہ مسلمانوں کی آبادی کی اوسط شرح میں زیادہ اضافہ بھی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایک عام مسلمان خاندان میں تین یا تین سے زیادہ بچے ہوتے ہیں۔ یہاں ایک اہم بات بھی قابل غور ہے کہ مسلمان ممالک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ مسلمان خواتین کی پیدائش (1.1) اوقات ہوتی ہے، جبکہ عیسائی عورتیں (7.7 مرتبہ)، ہندوؤں (4،4) مرتبہ، اور یہودیوں (2..3) مرتبہ جنم دیتے ہیں، اسی بنیاد پر مسلمانوں میں آبادی میں اضافہ زیادہ ہے یہی اضافہ لامحالہ مستقبل میں ان کی عددی برتری کا باعث بنے گا۔

اسلامی مسالک کی ڈیموگرافی۔

دنیا کے مسلمانوں کی اکثریت سنی اور شیعہ امامیہ پر مشتمل ہے ۔مسلم دنیا کے بیشتر حصوں میں جعفری،حنفی،مالکی،شافعی اور حنبلی فقہ کے ماننے والوں کی اکثریت ہے۔ ایران،عراق، بحرین اور آذربائیجان میں فقہ جعفری کے پیروکاروں کی اکثریت ہے۔ پاکستان، ہندوستان، لبنان اور افغانستان میں فقہ جعفری کے پیروکاروں کی بڑی تعداد آباد ہے۔

مسلمان امن کے ساتھ باہم مل جل کر رہتے ہیں لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ ﷺ ان کے درمیان وحدت کی بنیاد ہے۔سب اسلام کی پرثمر شاخیں ہیں جن کی وجہ سے اسلام پھل پھول رہا ہے۔ایک خدا،نبی ﷺ بھی ایک اور قرآن بھی ایک ہے یہ سب بنیادیں مسلمان نوجوانوں کو باہم متحد کر دیتی ہیں۔

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018