15 شوال 1445 هـ   23 اپریل 2024 عيسوى 2:18 am کربلا
موجودہ پروگرام
مین مینو

 | اپنے نفس سے رابطہ ( جسمانی عمل) (روزہ) |  روزہ کیوں رکھتے ہیں؟
2019-03-26   2321

روزہ کیوں رکھتے ہیں؟

جیسا کہ ہم نے بحث کی ابتدا میں اشارہ کیا تھا کہ روزہ کسی تخلیق کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ روزے کا وجود دین کے وجود سے پہلےکا ہیں۔ اور اسلام نے مخصوص شرائط اور ھدف کے ساتھ اس کو واجب عبادات میں سے قرار دیا۔ اب سوال یہ ہے کہ وہ ھدف کیا ہے؟ اور کیوں روزہ رکھتے ہیں؟

ظاہرا روزے کا عمل کھانے پینے اور دیگر ذائقہ دار چیزوں سے طلوع فجر سے سورج غروب ہونے تک پرہیز کرنے کا نام ہے، اور یہ معمولی اختلافات کے ساتھ تمام مذاہب میں مشترک ہے۔ لھذا اسلام میں اگر روزہ کھانے پینے اور جماع سے روکنے کا نام ہے تو وہ کونسی چیز ہے جو اسلام کو باقی ادیان سے جدا کرتی ہے ؟ جیساکہ اہل لغت روزے کی اس طرح سے تعریف کرتے ہیں۔

اس سوال کا جواب اس آیۃ شریفہ میں ملتا ہے (يَآ أَيُّهَا الَّذِينَ ءَامَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ)) (البقرة ـ 183).

اے ایمان والو! تم پر روزے کا حکم لکھ دیا گیا ہے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر لکھ دیا گیا تھا تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔

پس اسلام میں روزے کا ھدف تقویٰ ہے پس یہی بنیادی فرق ہے جو اسلام اور باقی آدیان  میں تصور روزے کا ہے۔ لھذا اسلام میں جب انسان اپنے اعضا کا روزہ رکھتا ہے تو وہ نہ صرف حرام کاموں سے اجتناب کرتا ہے بلکہ وہ اس اللھی عمل کو دیگر خراب ماحول کی آلودگی سے بھی محفوظ رکھتا ہے، مثلا زبان کا روزہ یہ ہے کہ غیبت، جھوٹ اورتہمت وغیرہ سے اجتناب کرے۔ روایت میں یہ بات مشہور ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک روزہ دار شخص کو غیبت کی وجہ سے کھانا کھانے کو کہا، یہ بات روزے کی قوت اور فلسفہ کو اجاگر کرتی ہے۔پس پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلام نے اس شخص سے فرمایا کہ تم کس طرح روزہ رکھتے ہو جبکہ تم لوگوں کا گوشت کھا رہے ہو۔ یہاں اسلام یہ واضح کررہا ہے کہ غیبت عام حالات میں بھی حرام ہے تو بھلا یہ روزے کی حالت میں کیسے حرام نہیں ہوگی؟

جملہ حقوق بحق ویب سائٹ ( اسلام ۔۔۔کیوں؟) محفوظ ہیں 2018